Peace be upon you Have a good faith



Peace be upon you Have a good faith


Hazrat Ibrahim (AS) and Hazrat Ismail (AS) father and son. When you have completed the toughest tests of Allah Almighty, then Allah Almighty has blessed you with very big rewards. Among these rewards, we are mentioning two here, one of them. You got the construction of the Kaaba from him and the second biggest reward is the prayer of Hazrat Ibrahim (AS) which was asked after the construction of the Kaba, in which the beloved Prophet of Allah Hazrat Muhammad Mustafa (peace be upon him). Asked for birth from his daughter which Allah accepted, read yourself and share it to others

Part of the construction of Khan Kaaba
Hazrat Ismail (peace be upon him) worked alongside his father during the construction of the Kaaba. He would give stones and stones to his father and he picked them on the wall. It is tradition that the stones used in the walls of the Kaaba were given by Hazrat Ismail He had collected from five mountains, whose names are something like this in the books, Tor-Hira, Tor-Zita, Tor-Lebanon, Tor-Sina and Tor-Judi. Hazrat Ismail (AS) brought the stone of Asood from Mount Abu Qais, the sign of Paradise. Yaqoot. In Surah Al-Baqarah, verse 127, Allah Almighty says, "And when Abraham and Ismail were raising the foundations of the house of Allah, they prayed, "O our Lord!" Accept this service of ours. Indeed you are the Hearer and the Knower."

The first Mutwali of the Kaaba
After the construction was completed, Hazrat Ibrahim (AS) entrusted all the tasks including the cleaning of the Kaaba, Imamat and the service of visiting pilgrims to Hazrat Ismail (AS) and gave him advice and instructions, he appointed Baitullah Sharif. Then he returned himself. Gone to Syria. After the death of Hazrat Ismail, your son, Nabat bin Ismail, became the follower of the Kaaba.

The circle of prophecy
Allah Almighty sent Hazrat Ismail (AS) as a Prophet to the Holy Hijaz and all the populations around it, as well as the nation of Jerham, the nation of Umaleeq and the people of Yemen. You, our beloved Prophet, Hazrat Muhammad Mustafa (peace be upon him) are the greatest grandparents of Allaah.

Descriptions of Hamida
Three attributes of Hazrat Ismail are described very clearly in the Holy Quran. (1) You were there by the side of your father, Hazrat Ibrahim, during the construction of the Kaaba. (2) You were very firm and true to your promise. (3) You kept ordering people to perform prayer and Zakat. May they be saved from the wrath of Allah. Allah Almighty says in the Holy Quran. (O Prophet), mention Ismail in the Book. Indeed, he was the truthful and sent Prophet (Our) of promise, and he used to teach his family about prayer and Zakat, and he was with his Lord. Loved (the chosen ones)." (Surah Maryam 54:55)

Descendants of Hazrat Ismail (AS)
Second wife of Hazrat Ismail, Syeda daughter of Muzaz, had twelve sons. All of them became the leaders of their nation and each settled in separate settlements. Their children grew in so many numbers that they left Hijaz to Syria, Iraq and It has spread to Yemen. Muhammad bin Ishaq has mentioned the names of the sons of Hazrat Ismail (AS). Nabat, Qaidar, Adbil, Misha, Masma, Mash, Duma, Udd, Watar, Nabash, Tayma and Qidma. The bookers have similarly mentioned these names in their books. All Arabs of Holy Hijaz (Makkah, Madinah), He is one of the two sons of Hazrat Ismail, i.e. Qaidar and Nabat. (Ibn-e-Kathir)

First ride on the horse
Historians have written that the first person in the world to ride a horse was Hazrat Ismail. Before this, the horse was a wild animal. Hazrat Ismail (AS) corrected it and made it familiar and then rode it. Die from Hazrat Abdullah bin Umar The Holy Prophet (peace be upon him) said, "Adopt horses and ride on them. Indeed, this is the inheritance of your father, Hazrat Ismail (AS) (Qasasas Anbiya Ibn-Kathir)
Passing of tongues
Amvi و A Hadith narrates that the Holy Prophet (peace be upon him) said, "The first person to open his ton


🌹السلام عليكم🌹ایمان بخیر زندگی🌹

🔴🍀 حضرت ابراہیم علیہ السّلام اور حضرت اسماعیل علیہ السّلام باپ بیٹا جب اللہ تعالی کی سخت ترین آزمائشوں پہ پورا اتر چکے تو پھر اللہ تعالی نے آپ کو بہت بڑے بڑے انعامات سے نوازا ان انعامات میں سے ہم یہاں دو کا ذکر کر رہے ہیں ایک تو آپ علیہ السلام سے خانہء کعبہ کی تعمیر کروائی اور دوسرا جو سب سے بڑا انعام ہے وہ حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی دعا جو خانہء کعبہ کی تعمیر کے بعد مانگی تھی جس میں اللہ تعالی کے محبوب پیغمبر حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم کی پیدائش اپنی لڑی سے مانگی تھی جو اللہ تعالی نے قبول فرمائی، خود بھی پڑھیں اور دوسروں تک بھی پہنچائیں🍀🔴 

📖❤️⁩🌹خانۂ کعبہ کی تعمیر میں حصّہ
حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے خانۂ کعبہ کی تعمیر کے دَوران اپنے والد کے شانہ بشانہ کام کیا۔ آپؑ پتھر اور گارا والد کو دیتے جاتے اور وہ اُنہیں دیوار پر چُنتے رہتے۔روایت میں ہے کہ خانۂ کعبہ کی دیواروں میں جو پتھر استعمال ہوا، اسے حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے پانچ پہاڑوں سے جمع کیا تھا، جن کے نام کتابوں میں کچھ اس طرح ہیں، طورِ حرا، طورِ زیتا، طورِ لبنان، طورِ سینا اور طورِ جودی۔حضرت اسماعیل علیہ السّلام، حضرت جبرائیل علیہ السّلام کی نشان دہی پر جبلِ ابو قیس سے حجرِ اسود لے کر آئے، جو جنّت کا یاقوت ہے۔سورۃ البقرہ آیت127میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ’’اور جب ابراہیمؑ اور اسماعیلؑ بیت اللہ کی بنیادیں اونچی کر رہے تھے، تو دُعا کیے جاتے تھے کہ’’ اے ہمارے پروردگار! ہماری یہ خدمت قبول فرما۔ بے شک تو سُننے والا اور جاننے والا ہے۔‘‘
خانۂ کعبہ کے پہلے متولّی
تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے خانۂ کعبہ کی صفائی، امامت اور آنے والے زائرین کی خدمت سمیت تمام کام حضرت اسماعیل علیہ السّلام کے سپرد فرمائے اور ان کو نصیحت و ہدایات دیتے ہوئے بیت اللہ شریف کا متولّی مقرر فرمایا۔ پھر آپؑ خود واپس مُلکِ شام چلے گئے۔حضرت اسماعیل علیہ السّلام کی وفات کے بعد آپؑ کے بیٹے، نابت بن اسماعیلؑ کعبے کے متولّی بنے۔
نبوّت کا دائرہ
اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل علیہ السّلام کو حجازِ مقدّس اور اس کے آس پاس کی تمام آبادیوں، نیز قومِ جرہم، قومِ عمالیق اور اہلِ یمن کی طرف نبی بنا کر بھیجا۔ آپؑ، ہمارے پیارے نبی، حضرت محمّد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جدّ ِ اعلیٰ ہیں۔
اوصافِ حمیدہ
قرآنِ مجید میں حضرت اسماعیل علیہ السّلام کے تین اوصاف نہایت صراحت کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔(1)تعمیرِ کعبہ کے دَوران اپنے والد، حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے شانہ بشانہ شریک رہے۔(2)آپؑ وعدے کے بڑے پکّے اور سچّے تھے(3)آپؑ لوگوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتے رہتے تھے تاکہ وہ اللہ کے عذاب سے بچ جائیں۔اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں فرماتے ہیں’’ (اے نبیؑ)کتاب میں اسماعیلؑ کا بھی ذکر کیجیے۔بے شک، وہ وعدے کے سچّے اور (ہمارے)بھیجے ہوئے نبی تھے اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کی تعلیم دیتے تھے اور وہ اپنے پروردگار کے ہاں پسندیدہ(برگزیدہ) تھے۔‘‘ (سورۂ مریم 54:55)
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد
حضرت اسماعیل علیہ السّلام کی دوسری اہلیہ، سیّدہ بنت مضاض سے آپؑ کے بارہ لڑکے ہوئے۔ سب کے سب اپنی قوم کے سردار بنے اور ہر ایک نے الگ الگ بستیاں آباد کیں ۔ اُن کی اولاد اتنی کثیر تعداد میں بڑھی کہ حجاز سے نکل کر شام، عراق اور یمن تک پھیل گئی۔محمّد بن اسحاق ؒنے حضرت اسماعیل علیہ السّلام کے بیٹوں کے نام یوں ذکر کیے ہیں۔ نابت، قیدار، ادبیل، میشا، مسمع، ماش، دوما، اُدد، وطور، نبش، طیما اور قیدما۔ اہلِ کتاب نے اسی طرح یہ نام اپنی کتابوں میں ذکر کیے ہیں۔حجازِ مقدّس (مکہ،مدینہ)کے تمام عرب ، حضرت اسماعیل علیہ السّلام کے دو صاحب زادوں یعنی قیدار اور نابت کی اولاد میں سے ہیں۔(ابنِ کثیر)
گھوڑے پر سب سے پہلے سواری
مؤرخین نے لکھا ہے کہ دنیا میں جو شخص سب سے پہلے گھوڑے پر سوار ہوا، وہ حضرت اسماعیل علیہ السّلام تھے۔اس سے پہلے گھوڑا وحشی جانور تھا۔ حضرت اسماعیل علیہ السّلام نے اسے سدھایا اور مانوس کیا اور پھر اُس پر سواری کی۔ حضرت عبداللہ بن عُمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا’’ گھوڑوں کو اپنائو اور ان پر سواری کرو۔ بے شک یہ تمہارے باپ، حضرت اسماعیل علیہ السّلام کی میراث ہے۔‘‘(قصص الانبیاء۔ابنِ کثیر)
زبانوں پر عبور
اموی ؒ ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ’’ پہلا شخص جس نے واضح عربی زبان کے ساتھ زبان کھولی، وہ اسماعیل علیہ السّلام ہیں اور یہ (اُس وقت)چودہ سال کی عُمر کے تھے۔‘‘(ابنِ کثیر) عربی کے علاوہ، آپؑ کو قبطی اور عبرانی زبان پر بھی عبور حاصل تھا۔
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی وفات

Post a Comment

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

Previous Post Next Post